‘عوامی ورکرز پارٹی کو ایک حقیقی متبادل قوت بنانے کی ضرورت ہے’


عوامی ورکرز پارٹی کی مرکزی تنظیمی سیکریٹری جاوید اختر مقامی رہنماوں اور کارکنوں کے اجلاس سے کظاب کر رہے ہیں۔

عوامی ورکرز پارٹی نے 12-13 مارچ 2022 کو ہونے والی اپنی وفاقی کانگریس کی تیاریوں کا آغاز گزشتہ ہفتے کے آخر میں لاہور اور فیصل آباد میں کارکنوں کے اجلاسوں کے ساتھ کیا۔دونوں اجلاسوں سے وفاقی صدر یوسف مستی خان، جنرل سیکرٹری اختر حسین،  پینجاب کے سابق صدر عاصم سجاد اور گلگت بلتستان کے رہنما بابا جان نے خطاب کیا۔

اجلاسوں میں لاہور، شیخوپورہ، حافظ آباد، گوجرانوالہ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، چنیوٹ اور فیصل آباد شہر سے پارٹی رہنماؤں اور اراکین نے شرکت کیں  جس میں پارٹی کی طرف سے کانگریس کے لیے تیار کردہ سیاسی دستاویز پر بھر پور بحث کی گئی، جو طبقاتی جدوجہد، قومی سوال اور حقوق نسواں جیسے  اہم موضوعات کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور ماحولیاتی خرابی کے گرد مباحثوں کو ترجیح دینے کے لیے ہم عصر بائیں بازو کی تحریک کی ضرورت پر زور دیتی  ہے۔

پارٹی قیادت نے ہائبرڈ حکومت کے عوام دشمن ایجنڈے اور خاص طور پر  نیو لبرل معاشی  پالیسی پر تنقید کی جس نے بڑے پیمانے پر محنت کشوں  اور محنت کار عوام  کا ذریعہ معاش تباہ کر دیا ہے۔


پارٹی نے قومی اسمبلی میں 30 سے زائد قانون سازی کے بلوں کو بلڈوز کرنے کی بھی مذمت کی اور متنبہ کیا کہ اگر   بڑی سیاسی جماعتوں نے  نیو لبرل معاشی پالیسیوں کو چیلنج نہ کیا تو پاکستان میں جمہوریت فوجی اسٹیبلشمنٹ کے تابع رہے گی۔

عمومی طور پر پارٹی قیادت نے پارٹی کو مضبوط کرنے اور اسے  موجودہ جمود کے فرسودہ نظام کی جگہ ایک حقیقی متبادل قوت بنانے کے لیے اپنی صفوں اور  قیادت  کے درمیان اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔

پارٹی نے گوادر میں احتجاج کرنے والے ماہی گیروں، کراچی اور اسلام آباد میں بے دخلی کے خلاف جدوجہد کرنے والے کچی آبادی کے باشندوں اور ملک بھر کے طلباء  اور نوجوانوں کے ساتھ بھی یکجہتی کا اظہار کیا۔

انہوں نے ہندوستان میں کسانوں کی بہادرانہ تحریک کو باضابطہ طور پر مبارکباد بھی بھیجی جس نے ہندو بالادستی پسند مودی حکومت کے زیرقیادت نیو لبرل عوام دشمن ایجنڈے کے خلاف ایک شاندار فتح حاصل کی ہے۔

پارٹی قیادت نے  کیوبا، نکاراگوا، بولیویا اور سوڈان  میں جمہوری طور پر منتخب حکومتوں کا تختہ الٹنے کی سامراجی کوششوں  کی مذمت کی اور وہاں کے عوام اور قیادت کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ لاہور میں اے ڈبلیو پی کے آرگنائزنگ سیکرٹری جاوید اختر، پروفیسر صلاح الدین، رانا اعظم ایڈووکیٹ، زاہد پرویز، لیبر سیکرٹری صفدر سندھو اور پنجاب کی سیکرٹری عابدہ چودھری نے بھی بحث میں حصہ لیا۔