سینگارسمیت تمام سیاسی کارکنوں کو رہا کیا جاےٗ سندھ میں قبضہ گیری اور گھروں کی مسماری کو روکا جاےٗ’


عوامی ورکرز پارٹی ،  سندھ انڈیجنس رایٹس الائینس ، اور کراچی بچاو تحریک  کے زیر اہتمام اتوار 27 جون کو   سینگار کےاغوا ، بحریہ ٹاؤن ، ڈی۔ ایچ ۔اے اور تھر کول منصوبہ سمیت تمام سندھ  دشمن اور ماحولیات  دشمن منصوبوں کے  خلاف  اتوار کو ملک گیر احتجاج کرے گی۔

عوامی ورکرز پارٹی سندھ کے صدر ڈاکتر بخشل تھلہو، وفاقی خواتین سیکریٹری عالیہ بخشل، جاوید راجپر، لطیف لغاری اور مقصودہ حیدر آباد پریس کلب میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں۔ فوٹو: غفار خان

حیدر آباد، جون 26:  عوامی ورکرز پارٹی سندھ اور ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ  کے عہدے داروں نے پارٹی کے رہنما سینگار نوناری کی  اغوا ء اور تشدد کی سخت مذمت کی ہے اور  صوبایٗ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں فلفور رہا کیا جاےٗ اور سندھ کی زمینوں پر ریاستی پشت پناہی میں قبضہ گیریت اور تمام سندھ دشمن اور ماحولیات دشمن پرو جیکٹس کو بند کیا جاے۔

یہ مطالبات انہوں نے  ہفتہ  کے روز  حیدر آباد پریس کلب میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے کیا ۔

پریس کانفرنس سے عوامی وکرز پارٹی سندھ کے صدر ڈاکٹر بخشل تھلہو ، سیکریٹری جنرل جاوید راجپر، وویمن سیکریٹری عالیہ بخشل، اور مقصودہ نے خطاب  کیا۔

انہوں نے کہا کہ اتوار کو ہونے والے  احتجاج سے ایک دن قبل عوامی ورکرز پارٹی سندھ کے مزدور سیکریٹری، منتخب کاونسلر اور شہری اتحاد کے سابقہ صدر سینگار نوناری کو گذشتہ رات  ۳ بجے نصیر آباد میں ان کے  گھر سے رینجرز، پولیس اور سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے دروازہ توڑ کر زدکوب کیا اور کسی مجرم کی طرح گھسیٹتے  ہوےٗ  لے گیےٗ. مقامی پولیس  نے حسبِ روایت لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے ایف آئی آٰر  درج کرنے سے انکار کیا۔

انہوں نے کہا کہ سینگار کی اغواء کے خلاف آج نصیرآباد میں شہری اتحاد، اے ڈبلیو پی، ڈبلیو ڈی ایف، پی آر ایس ایف اور دیگر سماجی، سیاسی اور ادبی تنظیموں سمیت خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے نوناری محل سے پریس کلب نصیرآباد تک احتجاجی ریلی نکالی اور ان کی رہایٗ کا مطالبہ کیا . احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے عوامی ورکرز پارٹی سندھ کے یوتھ سکریٹری، خان غفار خان نے کہا کہ سیاسی کارکن کا اغوا ایک غیر جمہوری عمل ہے، جس کی ہم مذمت کرتے ہیں اور اس قسم کے ہتھکنڈوں کے خلاف مزاحمت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پرامن سیاست ہمارا قانونی اور آئینی حق ہے ، جو ہم سے چھینا جارہا ہے۔ شہریوں کے اتحاد نصیرآباد کے رہنما مرتضیٰ چانڈیو نے سینگار کی رہائی کے لئے ان کے خاندان اور پارٹی کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔


“کامریڈ سینگار کی والدہ نے کہا، “مجھے اپنے بیٹے، ان کے ساتھیوں اور ان کی جدوجہد پر فخر ہے۔

ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ کے رہنما اور سینگار کی بہن، کامریڈ عابدہ نوناری نے کہا کہ “میرے بھائی کا واحد جرم یہ ہے کہ وہ پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سینگار کو فوری رہا کیا جائے”۔

مورو، سکرنڈ اور قمبر شہدادکوٹ سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں بھی سینگار کی رہایٗ کے لیئے مظاہرے کیئے گئے۔

 لظیف لغاری نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے ۲۰۱۸ کے فیصلے کے مطابق بحریہ ٹاؤن کے غیر قانونی منصوبے کو ختم کیاجاےٗ؛ سینگار نوناری، ایس یو پی  کے رہنما سائیں ذین شاھ، جسقم  کے چیئرمین صنعان قریشی سمیت تمام اسیر کارکنان کو رہا کرکے ان پر جھوٹے مقدمات ختم کیئے جائیں۔

عالیہ بخشل نے مطالبہ کیا کہ کراچی شہر میں گجر نالا اور اورنگی نالا کے متاثرین کے ساتھہ انصاف کیا جائےتھر، لاڑ اور ، کوہستان کے قدرتی بہاؤ/ندیوں کے راستوں سے تعمیراتی رکاوٹیں ہٹائی جائیں؛ سندھ میں باہر سے آنے والوں کے حوالے سے قانون سازی کی جائے اور اس پر عملدرآمد کیا جائے۔

ڈاکٹر بخشل نے کہا کہ مقامی لوگوں کے لیئے ہر نیا دن ایک نیا عذاب بن کر آتا ہے۔ عالمی سرمائے، ان کی طفیلی ریاستیں اور مقامی حکمران طبقات، ملک ریاض جیسے سرمایہ داروں کی ملی بھگت سے سندھ کے سرحدی علاقوں (تھر ، لاڑ اور کوہستان) پر قبضہ کرنے کا عمل شدت اختیار کر گیا ہے ، جس کے خلاف سندھ کی عوامی تحریک بھی ایک نئے دور میں داخل ہورہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ  درحقیقت نام نہاد جمہوری حکومتوں کا دور بدترین آمریت کا دور ہے۔ سیاسی کارکنان کی جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ سندھ انڈیجنئیس رائٹس الائنس اور سندھ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں پر درجنوں مقدمات درج کرکے انہیں پابند سلاسل کیا گیا ہے اور درجنوں لاپتہ کیئے گئے ہیں تاکہ بحریا ٹاؤن، ڈی ایچ اے سمیت تمام میگا پروجیکٹس کے خلاف جاری  پرامن عوامی تحریک کو ناکام  بنایا جاسکے۔

ڈاکٹر بخشل نے کہا کہ  عوامی ورکرز پارٹی سمجھتی ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے  قانون شکن ادارے بن چکے ہیں لہذا پارٹی ریاستی دہشت گردی اور سماجی ناانصافی، قومی ، طبقاتی اور صنفی جبر و استحصال کے خلاف  جدوجہد کرتی ا رہی ہے اور آیندہ بھی اپنے انقلابی عزم کو دہراتی ہے۔

 سندھ انڈیجنس رائٹس الائنس گذشتہ سات سالوں سے سندھ اور ماحولیات دشمن منصوبوں کے خلاف جدوجہد کر رہی ہے اور اسی تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے سندھ پروگریسوس کمیٹی نے پورے سندھ اور عوامی ورکرز پارٹی نے ملک گیر احتجاج کی اپیل کی  ہے۔

عوامی ورکرز پارٹی اس پریس کانفرنس کے ذریعہ اپنے کارکنوں اور عوام کو بتانا چاہتی ہے کہ کل  27 جون کو ضلعی ہیڈکوارٹرز  میں احتجاج  طئے شدہ  شیڈول کے مطابق  ہونگے۔ اس سلسلے میں حیدرآباد میں صبح 11:30 بجے  اولڈ کیمپس سے پریس کلب تک  ایک احتجاجی ریلی نکالی جائے گی۔

وفاقی لیڈرشپ کا بیان

عوامی ورکرز پارٹی کی وفاقی لیڈرشپ،  نے بھی پارٹی کی سندھ قومی کمیٹی کے رکن سینگار نوناری کی بلاجواز گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور سندھ حکومت سے  ان  کی فی الفور رہایٗ  اور سیکوریٹی اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔

بالاچ سینگار نوناری کو کل رات سادہ کپڑوں میں ملبوس رینجرز کے اہلکاروں نے ان کے گھر سے زبردستی اغوا کرلیا۔ ان کا قصور یہ ہے کہ وہ ملک ریاض کی بدمعاشی اور قبضہ گیری کے خلاف سرگرم عمل ہیں۔

پارٹی کے صدر یوسف مستی خان،  سیکریٹری اختر حسین ، ڈپٹی سیکریٹری عصمت شاہجہان ، آرگناٗیزنگ سیکریٹری  جاوید اختر ، ڈاکٹر فرزانہ باری،  کے پی کے صدر حیدر زمان ، شہاب خٹک، پنجاب کے صدر عمار رشید ،  عابدہ چوہدری، سرایکی وسیب کے صدر فرحت عباس، بلوچستان کے صدر یوسف کاکڑ، عباللہ صافی، صبا والدین صبا،  گلگت بلتستان کے رہنما بابا جان،  جموں و کشمیر کے چیٗرمیں نثار شاہ اور یو کے پارٹی کے رہنما پرویز فتح ،  و دیگر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ “نہایت افسوس کے ساتھ ہمیں یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ ہمارے ٹیکسوں پر پلنے والی پولیس اور سیکوریٹی ادارے، عوام کو تحفظ دینے کی بجائے ریئل اسٹیٹ مافیہ کے سرغنہ ملک ریاض کے نجی ملازمین کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سے بھی زیادہ افسوس ناک بات یہ ہے کہ جمہوریت کی چیمپئن کےداعوے دار  پیپلز پارٹی سندھ میں سیاسی کارکنوں کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد میں ریاست کی آلہ کار بنی ہوئی ہے۔

سینگار نے ہمیشہ پرامن جدوجہد کا راستہ اپنایا اور ساری زندگی آئین ور قانون کے دائرے میں رہ کر جاگیرداری کے خلاف لڑائی لڑی۔

عوامی ورکرز پارٹی کے صدر نے خبردار کیا کہ اگر سینگار کو رہا نہیں کیا گیا تو پارٹی کل کے ملک گیر احتجاج کو ایک تحریک میں بدل دے گی اور اس فرسودہ نظام، سامراجی حکمران ٹولہ اور ان کے حواریوں ہاءبرڈ حکومت کے خلاف تمام ترقی پسند، جمہوریت پسند اور سامراج دشمن قوتوں کے ستھ مل کر طویل جدوجہد کا آغاز کرے گی۔

سینگار کا واحد جرم یہ ہے کہ وہ ایک غریب کسان کا بیٹا ہے۔ اس نے اپنے علاقے نصیرآ باد، لاڑکانہ میں جاگیرداروں کے خلاف عوام کو ایک غریب دوست متبادل سوچ کے گرد منظم کیا اور ان کے حقوق کے لئے آواز بلند کر رہے ہیں۔عمار رشید

یوسف مستی خان نے تمام ترقی پسند، قوم پرست، اور جمہوریت پسند قوتوں سے اپیل کیا کہ وہ کل ۲۷ جون کو پارٹی کی کال پر ملک گیر احتجاج میں بھر ور شریک ہوں اور زمینوں پر قبضہ گیری، کراچی میں غریبوں کے گھر مسمار کرنے کے خلاف مزاحمت کا حصہ بنیں۔

عمار رشید  نے کہا کی سینگار کا واحد جرم یہ ہے کہ وہ ایک غریب کسان کا بیٹا ہے۔ اس نے اپنے علاقے نصیرآ باد، لاڑکانہ میں جاگیرداروں کے خلاف عوام کو ایک غریب دوست متبادل سوچ کے گرد منظم کیا اور ان کے حقوق کے لئے آواز بلند کر رہے ہیں۔

ملک گیر  احتجاجی مظاہروں کی شیڈول

عوامی ورکرز پارٹی کراچی کے سیکریٹری ی خرم علی  27 نے عوام سے اپیل کیا ہے کہ وہ اتوار کے روز  سہ پہر 3 بجے کراچی پریس کلب  کے سامنتے جمع ہوجاٗیں  اور بحریہ ٹاؤن و ڈی ایچ اے کی قبضہ گیریت اور گجر نالہ و اورنگی نالہ، گلشن مصطفی، لیمو گوٹھ سمیت تمام محنت کش و تنخواہ دار طبقے کے گھروں کی  مسماریوں کے خلاف احتجاج کر یں اور سندھ انڈیجینییس رائٹس الائنس کی جانب سے بحریہ مخالف ریلی کا استقبال کرے ۔

عوامی ورکرز پارٹی پنجاب کے سیکریٹری جنرل عابدہ چوہدری نے بھی جبری بے دخلیوں اور زمینوں پرقبضہ گیریت کی مخالفت  کیا ہے اور مطالبہ کی ہے کہ ریاست پہلے اپنی عوام کو چھت فراہم کرے پھر بے دخلیاں کرے۔ انہوں نے کہا ہے کہ عوامی ورکرز پارٹی عوام دشمن بجٹ جس میں صرف اشرافیہ طبقہ  اوراپر مڈل کلاس  کو نوازا گیا ہے کو مسترد کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ تنخواہوں میں اضافہ مہنگائی کے تناسب سے کیا جائے اور دفاعی بجٹ کم کر کے تعلیم اور صحت کے بجٹ میں اضافہ کیا جائے.

انہوں نے وزیراعظم کے عورت دشمن بیانات پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیاہےکہ وزیراعظم ملک کی تقریباً آدھی آبادی سے معذرت کریں۔

اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرہ  عوامی وترکرز پارٹی اور متحدہ عوامی موومینت کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب کے سامنے  ۵ بجے ہوگی۔

اس کے علاوہ لاہور، فیصل آباد، ملتان،  گلگت بلتستان اور دیگر شہروں میں بھی عوام کے مشترکہ زمینوں، معدنیات، آبی وساٗ یل، جزیروں اور پہاڑوں اور چراگاہوں پر سرمایہ داروں اور ریاستی اداروں کی جانب سے قبضہ گیری کے خلاف مظاہرے ہوں گے۔

Ali

Awami Workers Party is a Left-wing revolutionary party of the working class, working people. peasants, women, youth, students and marginalised communities. It strives to bring about structural changes in society set up an egalitarian society based on social justice, equality, and free from all kinds of exploitation and discrimination on the basis of faith, religion, class, nationality, gender and colour. 

Tags: