کراچی، جون 24: عوامی ورکرز پارٹی کی وفاقی لیڈرشپ، پارٹی کی سندھ قومی کمیٹی کے رکن اور منتخب کونسلر بالاچ سینگار نوناری کی بلاجواز گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور سندھ حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ انہیں فی الفور رہا کیا جائے اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔بالاچ سینگار نوناری کو کل رات سادہ کپڑوں میں ملبوس رینجرز کے اہلکاروں نے ان کے گھر سے زبردستی اغوا کرلیا۔ ان کا قصور یہ ہے کہ وہ ملک ریاض کی بدمعاشی اور قبضہ گیری کے خلاف سرگرم عمل ہیں۔
پارٹی کے صدر یوسف مستی خان، و دیگر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ “نہایت افسوس کے ساتھ ہمیں یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ ہمارے ٹیکسوں پر پلنے والی پولیس اور سیکوریٹی ادارے، عوام کو تحفظ دینے کی بجائے ریئل اسٹیٹ مافیہ کے سرغنہ ملک ریاض کے نجی غنڈوں کا کردار ادا کر رہے ہیں۔” انہوں نے کہا کہ اس سے بھی زیادہ افسوس کی بات یہ ہے کہ جمہوریت کی چیمپئن، پیپلز پارٹی، سندھ میں سیاسی کارکنوں کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد میں ریاست کی آلہ کار بنی ہوئی ہے۔
یوسف مستی خان نے کہا کی سینگار کا واحد جرم یہ ہے کہ وہ ایک غریب کسان کا بیٹا ہے۔ اس نے اپنے علاقے نصیرآ باد، لاڑکانہ میں جاگیرداروں کے خلاف عوام کو ایک غریب دوست متبادل سوچ کے گرد منظم کیا اور ان کے حقوق کے لئے آواز بلند کر رہے ہیں۔ سینگار نے ہمیشہ پرامن جدوجہد کا راستہ اپنایا اور ساری زندگی آئین ور قانون کے دائرے میں رہ کر جاگیرداری کے خلاف لڑائی لڑی۔
عوامی ورکرز پارٹی کے صدر نے خبردار کیا کہ اگر سینگار کو رہا نہیں کیا گیا تو پارٹی کل کے ملک گیر احتجاج کو ایک تحریک میں بدل دے گی اور اس فرسودہ نظام، سامراجی حکمران ٹولہ اور ان کے حواریوں ہاءبرڈ حکومت کے خلاف تمام ترقی پسند، جمہوریت پسند اور سامراج دشمن قوتوں کے ستھ مل کر طویل جدوجہد کا آغاز کرے گی۔
یوسف مستی خان نے تمام ترقی پسند، قوم پرست، اور جمہوریت پسند قوتوں سے اپیل کیا کہ وہ کل ۲۷ جون کو پارٹی کی کال پر ملک گیر احتجاج میں بھر ور شریک ہوں اور زمینوں پر قبضہ گیری، کراچی میں غریبوں کے گھر مسمار کرنے کے خلاف مزاحمت کا حصہ بنیں۔ دریں اثنا کامریڈ سینگار نوناروری کی زبردستی گمشدگی کے خلاف عوامی ورکرز پارٹی لاڑکانہ نے نوناری محل سے پریس کلب نصیرآباد تک احتجاجی ریلی نکالی اس احتجاج میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے حصہ لیا ۔
احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے عوامی ورکرز پارٹی سندھ کے یوتھ سکریٹری، خان غفار خان نے کہا کہ سیاسی کارکن کا اغوا ایک غیر جمہوری عمل ہے، جس کی ہم مذمت کرتے ہیں اور اس قسم کے ہتھکنڈوں کے خلاف مزاحمت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پرامن سیاست ہمارا قانونی اور آئینی حق ہے ، جو ہم سے چھینا جارہا ہے۔ شہریوں کے اتحاد نصیرآباد کے رہنما مرتضیٰ چانڈیو نے بھی اس عمل کی سخت مذمت کیں ۔ ہم سینگار نوناری کی رہائی کے لئے ان کے خاندان اور پارٹی کے ساتھ ہیں۔”
کامریڈ نوناری کی والدہ نے کہا، “مجھے اپنے بیٹے پر فخر ہے۔ آج مجھے فخر محسوس ہوتا ہے۔”ناری ڈیموکریٹک فرنٹ کے رہنما اور نوناری کی بہن، کامریڈ عابدہ نوناری نے کہا کہ “ہمارے بھائی کا واحد جرم یہ ہے کہ ہم پرامن طور پر جدوجہد کر رہے ہیں، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ نوناری کو فوری رہا کیا جائے۔”