مرکزی صدر یوسف مستی خان جنرل سیکریٹری ڈاکٹر بخشل تھلہو اور دیگر رہنماوں کا مردان میں تقریب سے خطاب
عوامی ورکرز پارٹی کے وفاقی صدر یوسف مستی خان، جنرل سیکریٹری بخشل تھلو، ڈپٹی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر عاصم سجاد اختر، مرکزی آرگنائزنگ سیکریٹری جاوید اختر نے خیبر پختونخواء کے مختلیف اضلاع کا دورہ شروع کیا۔ پختونخواء کی پارٹی نے مرکزی قیادت کے لئے مختیلف اضلاع کے دورےکا اہتمام کیا ہے۔ اس سلسلے میں پہلا اجلاس جمعہ ۱۷ جون کو مردان میں ہوا۔ جس میں صوبائی صدر حیدر زمان، مرکزی کمیٹی کے اراکین ریحانہ شکیل، کفایت اللہ، قاضی حکیم، فضل مولا اور مقامی قیادت کے علاوہ بڑی تعداد میں کارکنوں نے شرکت کیں ۔
مقررین نے اپنے تقریروں میں پاکستان کے موجودہ سیاسی، و معاشی بحران پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے عالمی سامراجی مالیاتی اداروں کے پالیسیون اور ایجنڈا کے تحت پیش کئے گئے حالیہ عوام دشمن بجٹ پر تنقید کیا جس کے نتیجے میں مہنگائ اس ملک کی تاریخ کے بلند ترین سطح کو چھو رہی ہے اور غریب، محنت کش اور نچلےمتوسط طبقوں کی زندگی کو اجیرن بنا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت میں شامل تمام جماعتیں اور اپوزیشن تحریک انصاف ایک ہی کشتی کے سوار ہیں اور سبھی فوجی اسٹبلیشمینٹ، عا لمی سامراج اور اس کے مالیاتی اداروں آئی ایم ایف کے پٹھو اور سہولت کار ہیں۔ جنہوں نے اپنے لوٹ کھسوٹ اور سامراجی آقاوں کے مفادات کی تکمیل کے لئے عوام پر بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کرکے بیروزگاری، مہنگائی، میں اضافہ کیا ہے اور ظلم کی انتہا کرلی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ پارٹی کے اوپر ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ عوام کو مایوسی کے دلدل سے نکالنے اور ایک تیسرا متبادل قوت کے طور پر سامنے آنے ، ایک جامع پروگرام پیش کر نے اور اسے وسیع تر عوام تک پھیلانے کے لئے تما م بایاں بازو، ترقی پسند اورجمہوری قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پہ اکٹھا کریں اور اس بوسیدہ نظام کو ڈھانے اور ایک سوشلسٹ معاشرہ کی تشکیل کے لئے جدوجہد کو تیز کریں۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں پر زور دیا کہ وہ آئندہ انتخابات تک پارٹی کو ایک تیسری متبادل قوت کے طور پر متحرک کرنے کے لئے محنت کریں۔
انہوں نے تنظیمی مسائل پر بھی گفتگو کی اور اس بات پر زور دیا کہ پارٹی کو اس گھمبیر صورتحال میں اپنی تاریخی فریضہ کو محسوس کرتے ہوئے اپنا بھر پور کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔
پارٹی رہنماٗ ہفتہ اور اتوار کو بونیر، سوات اور دیگر اضلاع کا دورہ کریں گے۔