عوامی ورکرز پارٹی کی معاشرے میں عورتوں پر بڑھتی ہوئی تشدد پر تشویش کا اظہار


فیصل آباد میں طالبہ کے اوپر تشدد کی مذمت، مختلیف شہروں میں مظاہرے؛ واقعہ میں ملوث ملزموں کو عبرت ناک سزا کا مطالبہ


عوامی ورکرز پارٹی کے سیکریٹری خواتین ڈاکٹر فرزانہ باری بدھ کے روز اسلام آباد میں پریس کلب کے سامنے فیصل آباد میں میڈیکل کی طالبہ کے ساتھ تشدد اور غءیر انسانی سلوک اور ملک میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جرائم کے خلاف مظاہرین سے خطاب کر رہی ہیں۔ فوٹو: اے ڈبلیو پی

فیصل آباد میں ایک طالبہ کے اوپر تشدد کے خلاف گزشتہ دنوں عوامی ورکرز پارٹی اور اس سے وابستہ خواتین اور طلباء تنظیموں اور حقوق انسانی کے کارکنوں نے اسلام آباد، لاہور اورفیصل آباد میں مظاہرے کئے اور متاثرہ خاندان سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔

مظاہرین  نے پلے کارڈز اور بینرز آٹھا رکھے تھے جن پر  طالبہ خدیجہ محمود کے ساتھ زیادتی کے ملزم شیخ دانش اور ان کے افراد خانہ جو شریک  جرم ہیں کو عبرت ناک سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا ۔ انہوں نے میڈیکل کی طالبہ کو فوری انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

اسلام آباد میں مظاہرین سے عوامی ورکرز پارٹی کے مرکزی سیکریٹری خواتین  ڈاکٹر فرزانہ باری، عوامی ورکرز پارٹی پنجاب کے صدر عمار رشید، نائب صدر ڈاکٹر بشیر حسین شاہ، سینئر نائب صدر پروفیسر شاہجہاں، جنرل سیکرٹری اقبال جہاں، ڈپٹی جنرل سیکرٹری عون المنتظر،جموں و کشمیر عوامی ورکرز پارٹی کے چیئر پرسن نثار  شاہ، پروگریسو اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے اراکین، انسانی حقوق کی رہنماء طاہرہ عبداللہ، پروگریسیو اسٹوڈینٹس فیڈریشن اور دیگر تنظیموں کے رہنماوں نے احتجاج میں شرکت کیں ۔

انہوں نے  پاکستانی معاشرے میں  عورتوں پر روز  بروز بڑھتے ہوئے  صنفی تشدد  پر انتہائی تشو یش اور غم و غصے کا اظہار کیا۔ اورپدرشاہانہ جرائم  پر ریاستی خاموشی، حکومت وقت  کی بالخصوص اور معاشرہ بالعموم کی بے حسی   کی مذمت  کیں ۔

 انہوں نے کہا کہ یہ ملک عورتوں، بچیوں اور بچوں کے لئے محفوظ نہیں۔ انہیں گھر کے اندر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے، اسکولون، کالجوں، یونیورسٹیوں، کام کے جگہوں، سڑکوں، مارکیٹوں اور پبلک ٹرانسپورٹ میں حراساں کیا جاتا ہے اور ان کو معاشرے میں بلا خوف و خطر چلنے اور اپنی صلاحیتوں کے مطابق کام کرنے سے روکا جاتا ہے۔

مقررین  نے کہا کہ عورتوں اور چھوٹی بچیوں پر ظلم  کرنے  والے ، ان کے گلے کاٹنے والے،  بیٹیوں کی پیدائش پر  انہیں گولی مارنے والے عورتوں پر جنسی حملے  کرنے والے  اور انہیں سر عام ذلیل  و خوار کرنے والے درندے قانون کی گرفت سے آزاد،  کھلے عام دندناتے ہوئے  پھر رہے ہیں۔

لاہور: عوامی ورکرز پارٹی کے کارکن فیصل آباد میں طالبہ خدیجہ پر ہونے والے تشدد کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں۔ فوٹو: صدیقی


مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے  عوامی ورکرز پارٹی کی مرکزی سیکریٹری خواتین، پنجاب کے صدر عمار رشید، پروگریسیو اسٹو ڈینٹس فیڈریشن کے عون المنتظر اور دیگر نے خطاب کیا اور اس واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کیں۔

فیصل آباد میں 22 اگست کو ضلع کونسل کے سامنے عوامی ورکرز پارٹی سمیت سول سوسائٹی کی تنظیموں، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور مذہبی اقلیتوں کے نمائندوں نے میڈیکل کی طالبہ پر تشدد اور تذلیل  کے خلاف مظاہرہ کیا اور اس درندگی کی شدید مذمت  کیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک میں پدرشاہانہ تشدد کے عوامل اور محرکات کو سمجھنے اور ان کو روکنے کے لیے آواز بلند کرنا چاہئے اور عملی طور پر جدوجہد کرنا چاہیے۔


مظاہرین سے عوامی ورکرز پارٹی کے رہنما ایاز عارف، کامریڈ زرینہ ایاز، ایسوسی ایشن آف ویمن فار اویئرنس اینڈ موٹیویشن کی سونیا پطرس، سونیا جاوید، پی ایف یو جے کے رکن جاوید صدیقی، کیئر فاؤنڈیشن کے یوسف عدنان، سماجی بہبود کی تنظیم کے پادری ارشاد پرکاش، اسپارک چائلڈ رائٹس کی ندا مقبول، پی ٹی آئی کےکارکن حاجی لظیف گل ، انسانی حقوق کے  کارکن منظور انتھونی،  اور ، لیڈی ہیلتھ ورکرز ایسوسی ایشن کے چیئرپرسن ثریا وسیر نے خطاب کیا۔

شرکاء نے خواتین   کے حقوق  اور تحفظ سے متعلق قوانین کے جارحانہ نفاذ کے طریقہ کار اور خواتین کے خلاف تشدد سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک مضبوط طریقہ کار کا مطالبہ کیا۔

اس کے علاوہ، شرکا نے حکام اور سیاسی فیصلہ ساز اداروں پر بھی زور دیا کہ وہ قومی انسانی حقوق کے اداروں کی معاونت  کریں۔

عارف ایاز  نے کہا  کہ فیصل آباد میں خدیجہ محمود پر  شیخ دانش اور ان کے گھر کی عورتوں  نے جو ظلم کیا ہے  اس پر عوامی ورکرز پارٹی  اس کی بھر پور مذمت کرتی ہے اور متاثرہ لڑکی  کے ساتھ کھڑی ہے۔

 لاہور میں عوامی وکرز پارٹی کے رہنماوں عابدہ چوہدری کی قیادت میں مظاہرہ کیا گیا  اور پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ   خدیجہ  کو فوری انصاف  دیں   اور شیخ دانش  اور ان  تمام افراد  جنہوں نے  اس ظلم میں اس کا ساتھ دیا  انہیں سخت سزائیں دے کر نشان عبرت بنا دیا جائے۔

عوامی ورکرز پارٹی حکومت سے یہ بھی مطالبہ کرتی ہے کہ  صنفی تشدد کے جرائم کو فرد کے خلاف جرم سمجھنے کی بجائے ریاست کے خلاف جرم تصور کیا جائے اور اس قسم کے تمام واقعات کو پولیس کی مدعیت میں کیس درج کیا جائے۔

عوامی ورکرز پارٹی تمام انسان دوست فکر رکھنے والے لوگوں سے اپیل کرتی ہے  کہ وہ معاشرے میں پدر شاہی کی سوچ  جس کی معاشی بنیادیں  سرمایہ داری نظام کے اندر ہیں  اس کے خاتمے کے لئے  عوامی ورکرز پارٹی کا ساتھ دیں۔ تاکہ ہم سب مل کر سرمایہ داری  ںطام  کی اس وحشت  اور بربریت ، پدر شاہانہ ظلم،  سے عوام کو نجات دلا سکیں۔